کانگریس کے سینئر لیڈر اور کانگریس صدر سونیا گاندھی کے سیاسی مشیراحمد
پٹیل نے مساجد سے لاوڈاسپيكر پر صبح صبح ہونے والی اذان کے سلسلے میں
گلوکار سونو نگم کے اعتراض کی حمایت کی ہے۔ مسٹر پٹیل نے آج ٹویٹ کر کے
کہا، اذان نماز کا اہم حصہ ضرور ہے لیکن جدید تکنیکی والے آج کے دور
میں لاوڈاسپيكر کی ضرورت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ مسٹر نگم نے کل ٹویٹ
کرکے اذان کی وجہ سے ان کی نیند میں خلل کے بارے میں اعتراض کیا تھا۔ اس
ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا پر تنازع ہوگیا تھا اور آج اخبارات میں بھی اس
سلسلے میں خبریں نمایاں طور پر شائع ہوئیں۔
مسٹر پٹیل کی ٹویٹ سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ کانگریس
پارٹی بھی لاوڈاسپيكر کے
ذریعے مساجد سے ہونے والی اذان سے لوگوں کو ہو نے والی تکلیف کے سلسلے میں
فکر مند ہے۔
مسٹر نگم نے ٹويٹ میں کہا تھاخدا سب پر مہربانی کرے ، میں مسلمان
نہیں ہوں اور صبح میری نیند اذان سے کھلی، ملک میں کب تک مذہبی رسم و رواج
کو زبردستی ڈھونا پڑے گا۔ اس کے علاوہ تین دیگر ٹويٹوں میں بھی
مسٹرنگم نے خاصااعتراض کیا تھا۔ آخری ٹویٹس میں تو گلوکار نے اسے جرم تک
بتایا۔
سوشل میڈیا پر مسٹر نگم کے اس ٹویٹ کے بعد کئی لوگوں نے لاوڈاسپيكر کے
ذریعے جاگرن اور وعظ پر بھی اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کے شور سے
محلے میں امتحان کے دوران طالب علم بھی متاثر ہوتے ہیں۔